پٹنہ، 30دسمبر (آئی این ایس انڈیا)اروناچل پردیش واقعہ کے بعد اپوزیشن کی نظر بی جے پی-جے ڈی یو تعلقات پر ہے۔
آر جے ڈی نے بدھ کے روز دوسرا داؤ چلا ہے، آر جے ڈی کے سینئر رہنما شیام ر جک نے دعوی کیا ہے کہ حکمران جماعت کے 17 ایم ایل اے ہمارے رابطے میں ہیں، وہ آر جے ڈی میں آنا چاہتے ہیں۔ اس سے قبل آر جے ڈی نے نتیش کمار کو عظیم اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔ سابق اسمبلی کے اسپیکر اوئے نارائن چودھری نے کہا تھا کہ اگر نتیش کمار تیجسوی کو وزیر اعلی کی حیثیت سے حمایت کرتے ہیں تو اپوزیشن 2024 میں وزیر اعظم کے عہدے کے لئے ان کی حمایت کرسکتی ہے۔ شیام رجک کا یہ بھی کہنا ہے کہ دل بدل قانون کے تحت 17 ارکان اسمبلی کوابھی آر جے ڈی میں نہیں لیا جاسکتا۔
جے ڈی یو کو توڑنے کے لئے 25-26 ایم ایل اے ہونے چاہئے۔ پھر ان پر دل بدل قانون لاگو نہیں ہوگا۔ ابھی آر جے ڈی منتظر ہے کہ کچھ اور ممبران اسمبلی رابطے میں ہوں اور جے ڈی یو کو آر جے ڈی توڑ ے۔ آر جے ڈی کے ایم ایل اے اور پارٹی کے چیف ترجمان بھائی وریندر نے کہا کہ پارٹی شیام رجک کے بیان سے متفق نہیں ہے، یہ ان کا ذاتی بیان ہے، بہت جلد آر جے ڈی کی میٹنگ ہوگی، جس میں نتیش کمار کے ساتھ حکومت سازی کے امکانات پر غور کیا جائے گا، اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا کہ نتیش کمار کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ انہیں کیا کرنا ہے۔
نتیش تیجسوی یادو کو وزیر اعلی بنائیں اور اگر وہ مرکزی سیاست میں طالع آزمائی کرتے ہیں تو آر جے ڈی ان کی مدد کرے گی۔ شیام رجک کے بیان کے بعد بہار کے سیاسی گلیاروں میں سرگوشی شروع ہوگئی ہے۔ جے ڈی یو کی جانب سے ترجمان راجیو رنجن پرساد کا کہنا ہے کہ شیام رجک اپنے بیانات سے لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ پوری جماعت متحد ہے۔ جے ڈی یو ایم ایل اے کا نتیش کمار پر اعتماد باقی ہے۔